حوزہ نیوز ایجنسی کے مطابق، دنیابھر کے مذہبی کارکنان، بلاگرز اور مبصرین نے حلب، شام میں حرم رأس الحسین اور محسن بن حسین (علیہما السلام) کے مزار کی بے حرمتی کی شدید مذمت کی ہے۔ یہ مقدس مقامات شدید طور پر نقصان کا شکار ہوئے ہیں، جس کے نتیجے میں شیعہ برادری میں شدید غم و غصہ پایا جاتا ہے۔ اس کے علاوہ، یہ واقعات بعض علاقوں میں ان مقدس مقامات کے مستقبل کے بارے میں بھی تشویش کا موجب بن رہے ہیں جو مسلح تکفیری گروہوں کے کنٹرول میں ہیں۔
ان مطالبات میں کہا گیا ہے کہ شام میں موجود تمام مقدس مقامات کی نگرانی شیعوں کے حوالے کی جائے تاکہ ان کی بہتر حفاظت ممکن ہو سکے۔ ان فعال اراکین نے عراقی حکومت سے بھی درخواست کی ہے کہ وہ بین الاقوامی معاہدوں کے ذریعے ایسی ماہر فورسز کو تعینات کرے جو ان مقامات کی حفاظت کر سکیں۔
رپورٹ کے مطابق ان اقدامات کے سنگین نتائج کے حوالے سے خبردار کیا گیا ہے کہ ایسے اشتعال انگیز اقدامات وسیع پیمانے پر غصے اور عدم استحکام کا باعث بن سکتے ہیں۔
ان افراد نے متاثرہ مقدس مقامات کی فوری بحالی اور شام میں تمام مذہبی مقامات کے لیے مستقل حفاظتی اقدامات کی ضرورت پر بھی زور دیا۔
قابل ذکر ہے کہ ایک واضح پیغام شام کی "عارضی حکومت" کو بھیجا گیا ہے، جس میں اس بات پر زور دیا گیا ہے کہ وہ مذہبی آزادیوں کے تحفظ اور مقدس مقامات کی حفاظت کے حوالے سے اپنی ذمہ داریاں پوری کرے۔
آپ کا تبصرہ